//

ہمارے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور حکومت اپنے وعدے پورے کرے ورنہ احتتاج کے لئے تیار رہیں۔،چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش‌ویب‌(بلال‌فیروز): چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کی کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمن کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا کہ بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں بارشوں اور ژالہ باری کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے۔ انکی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور ژالہ باری کی وجہ سے باغات کو بھی کافی نقصان ہوا ہے، اور سیلاب کی وجہ سے کافی زمینیں زیر آب آگئی ہیں۔ اور ہر بار کی طرح اس بار بھی حکومت کی طرف سے خاموشی انتہائی افسوس ناک ہے اور دکھ کا منظر پیش کر رہی ہے ۔ جبکہ کسان کی وجہ سے ہی تو اس ملک کا معاشی نظام چل رہا ہے اور انکا کوئی پرسان حال نہیں ۔ حکومت کی طرف سے کسانوں کے لئے کیے جانے والے وعدوں میں سے ابھی تک ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہو سکا ہے۔ حکومت نے اگر گندم کے ریٹ اور کسانوں کے لئے سہولیات فراہم نہ کی تو بتاریخ 29 اپریل 2024 کو پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ اور تب تک احتجاج جاری رہے گا جب تک کسانوں کے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے۔ اور ہم بلوچستان حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کو سولر کی سہولت فراہم کی جائے۔ اور اگر بلوچستان حکومت ہمارے کسانوں کے مطالبات پورے نہیں کرتی تو بلوچستان اسمبلی کے سامنے بھی احتجاج کیا جائے گا۔

ہم پر امن رہتے ہوئے کسانوں کے حقوق کیلئے جدو جہد کرتے رہینگے اور گرفتاریوں سے نہیں ڈریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں آزاد کردیا جائے اور حکومت کی جانب سے من مانا ریٹ مقرر نہ کیا جائے تاکہ ہمیں ہماری محنت کا پھل مل سکے۔ گورنمنٹ کی جانب سے بنائے جانے والے ڈیم ٹوٹ جاتے ہیں جس میں ہمارا مالی اور جانی نقصان بھی ہوتا ہے جبکہ انگریز کے دور میں بنائے گئے ڈیم آج تک صحیح سلامت ہیں جو کہ کرپشن کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔بلوچستان کا ہنہ، ہرنائی اور دیگر علاقے کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں جس کا ازالہ حکومت کی جانب سے نہیں کیا جا رہا ۔ ہمارے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور حکومت اپنے وعدے پورے کرے ورنہ احتتاج کے لئے تیار رہیں۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »