//

پولنگ اسٹیشنز پر قبضہ کر کے عملے کو زدوکوب کر کے الیکشن میں دھاندلی کرنے کی کوشش کی گئی، رحیم زیارتوال

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

کوئٹہ ( بلال فیروز): پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رہنماء رحیم زیارتوال نے پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داؤد شاہ اور دیگر کے ہمراہ کویٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ قلعہ عبداللہ میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے دوران سوچے سمجھے منصوبے کے تحت موبائل اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند کی گئی ہے اور پولنگ اسٹیشنز نمبر 72,96,98,99 کے عملے کو اغوا کیا گیا تھا، اگر سیلیکشن ہی کرنی تھی تو عوام کا اربوں روپیہ الیکشن کے نام پر کیوں ضائع کیا گیا۔ملک کا سب سے اہم مسئلہ سیاسی استحکام ہے۔ رحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ توبہ اچکزئی سے کوئٹہ تک ہمارا حلقہ ہے۔ شدید سیلاب کی صورتحال ہے اور ایسے میں نیٹ ورک بند کرنے کے بعد حلقے کے لوگ آ نہیں پا رہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن نے الیکشن سے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا کیونکہ ان حلقوں میں ہمیشہ سے دھاندلی ہوتی آرہی ہے۔ متعلقہ حکام کو اطلاعات دی گئی لیکن کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ صوبائی الیکشن کمشنر کا اپنا موبائل بند ہے۔ الیکشن کمیشن آف اسلام آباد کو قلعہ عبداللہ کے حلقہ میں ہونے والی صورتحال کے متعلق بتا چکے ہیں۔ پولنگ اسٹیشنز پر قبضہ کر کے عملے کو زدوکوب کر کے الیکشن میں دھاندلی کرنے کی کوشش کی گئی۔
دوسری جانب پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ہونے والے پریس کانفرنس میں الزام عائد کرنے پر الیکشن کمیشنر نے الزامات بے بنیاد قرار دیکر پولنک کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ نوٹیفکیشن میں لکھا گیا کہ پشتو نخوا میپ نے الزام لگایا کہ 5 پولنگ اسٹیشن سے عملے کو آغوا کیا گیا تاہم ڈپٹی قلعہ عبداللہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وہاں صورتحال کا جائزہ لینے کےلئے جب پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا تو عملہ موجود اور ووٹنگ کا عمل جاری تھا جس کے بعد صوبائی الیکشن کمشنر نے الزامات کو مسترد کردیا۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »