//

وزیر اعلیٰ بلوچستان کی سربراہی میں بلوچستان کابینہ کا پہلا اجلاس

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب: وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا۔

وزیر اعلٰی نے گڈ گورننس ، عوام اور صوبے کی بہتری کا ایجنڈا کابینہ اجلاس میں پیش کردیا۔ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا چیلنج گورننس کا ہے ، گورننس میں بہتری کے لئے ساٹھ کے قریب اصلاحات تجویز کی گئی ہیں۔ کابینہ سے مشاورت کے بعد اصلاحاتی عمل کو حتمی شکل دی جائے گی۔ بلوچستان کو بہتری کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے کابینہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ وزیر اعلٰی بلوچستان نے مزید کہا کہ انسرجی صرف فوج اور ریاست تک محدود نہیں، یہ ہم سب کی لڑائی ہے۔ بڑھتے ہوئے غیر ترقیاتی اخراجات پر قابو پانا ہوگا۔عام آدمی کی بہتری کیلئے ہم سب نے مل کر کام کرنا ہے۔ اہداف طے کرکے اس پر بتدریج عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے ۔آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لئے نیک نیتی سے کام کریں گے۔
میر سرفراز بگٹی یہ بھی کہنا تھا کہ مثبت سمت کا تعین کرکے صوبے میں اچھی طرز حکمرانی کی عملی مثال قائم کریں گے۔صوبے میں کوئی نوکری نہیں بکے گی۔ وزراء اپنے اپنے محکموں کے انچارج ہیں ، امور پر کڑی نظر رکھیں ہر محکمے کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے “کے پی آئی” بنائیں گے۔کارکردگی کا جائزہ لیکر مزید بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔میرٹ پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں۔
سرفراز بگٹی نے اجلاس میں مزید کہا کہ ایکٹنگ چارج کی روایات ختم کرکے متعلقہ گریڈ کا افسر متعلقہ پوسٹ کے لئے تعینات کریں گے۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں تمام وزراء اور مشیران کا وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی پر اعتماد کا اظہار، بلوچستان کی ترقی ،گڈ گورننس کے قیام کے لئے وزیر اعلٰی بلوچستان کے وژن کو آگے بڑھانے کا عزم ہے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »