//

پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ، حقیقیت کے برعکس

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب: بلوچستان کے ضلع گوادر اور تربت کیچ میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر پی ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کردی، جبکہ گوادر کی عوام نے اس رپورٹ کو غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

بلوچستان کے ضلع گوادر اور تربت کیچ میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر پی ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کردی۔ جبکہ گوادر کی عوام نے اس رپورٹ کو غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گوادر میں بارشوں سے 50 سے زائد گھر مکمل تباہ جبکہ 90 سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا، جبکہ درحقیقت یہ اعداد و شمار 150 سے اوپر ہیں۔ لوگوں کے سروں پر چھٹ نہیں اور رہنے کے لئے سوکھی زمین تک نہیں ہے۔ موسلا دھار بارشوں کے باعث 15 سے زائد دیواروں کو نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق گوادر اور تربت میں 4 شاہراہیں اور ایک پل سیلابی پانی میں بہہ گیا،پی ڈیم اے کے 10 واٹر پمپ گوادر میں ڈی واٹرنگ کا کام کر رہے ہیں، 40 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔ گوادر اور کیچ کے متاثرہ علاقوں میں 2 ریسکیو ٹیمیں ایمبولینسز کے ہمراہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، کیچ اور گوادر کے متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ کمبل اور دیگر اشیا ضرورت متاثرین میں پہنچانے کا عمل جاری ہے۔ یاد رہے کہ پی ڈی ایم اے نے نہ کسی جانی نقصان کے حوالے سے اعداد بتائے ہیں اور نہ ہی ماہگیروں کی کشتیوں کو رپورٹ میں شامل نہیں کیا، ماہگیروں کے مطابق کئی کشتیاں، انجن سمیت بہہ گئے، جبکہ ماہگیروں کو معاشی طور پر کوئی آسرا نظر نہیں آرہا۔
پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ حقیقت کے برعکس ہے، رپورٹ میں دی گئی تفصلات کے اصل عداد و شمار سے کوئی تعلق نہیں۔ شوشل میڈیا پر واضح ہے کہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی نکالنے میں مصروف ہیں۔ کوادر کی عوام نے پی ڈی ایم اے کی جانب سے کوئٹہ میں بیٹھے رپورٹ جاری کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ پی ڈی ایم اے کو امدادی یا ریلیف اینڈ بحالی کا عمل عوام کی مدد کو نہیں پہنچا۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »