//

اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ کم از کم 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے،فلسطینی میڈیا

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب : امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق کی رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی جنگ نےانسانی حقوق کی صورتحال پر نمایاں منفی اثرات مرتب کیے۔

مغربی کنارے اورغزہ سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی حکومت یا اس کے ایجنٹوں نےمن مانی یا غیر قانونی قتل کا ارتکاب کیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نےکچھ فلسطینی قیدیوں کو ایسے حالات میں رکھا جس سے ان کی صحت کو نقصان پہنچا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کو 200 روز مکمل ہوگئے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 200 روز کے دوران غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 34 ہزار 183 افراد شہید جب کہ 77 ہزار 143 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سب سے زیادہ شکار خواتین اور بچے ہوئے ہیں، اب تک شہید ہونے والے افراد میں 14 ہزار 500 سے زائد بچے اور 9 ہزار 500 خواتین شامل ہیں
خیال کیا جارہا ہے کہ شہدا کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہی کیونکہ کئی لاشیں اب بھی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں دبی ہوسکتی ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ان 200 روز میں غزہ پر 75 ہزار ٹن بارود برسا کر غزہ کی پٹی کے زیادہ تر شہری انفرااسٹرکچر کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔ جبکہ 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد رہائشی یونٹ اور 412 تعلیمی ادارے تباہ ہوچکے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اسپتالوں کو بھی نہ بخشا، اسرائیلی حملوں نے غزہ کے 32 اسپتالوں اور 53 مراکز صحت کو ناقابل استمعال کردیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے 126 ایمبولینسز کو بھی نشانہ بنایا۔
اسرائیلی حملوں میں غزہ کی 556 مساجد شہید اور 3 چرچ تباہ ہوگئے جبکہ آثار قدیمہ کے 206 مقامات بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »