کوئٹہ (بلال فیروز): صوبائی رہنما جھالاوان عوامی پینل ندیم الرحمن بلوچ نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کی۔
اس پریس کانفرنس کا مقصد حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے بات کرنا تھا۔ ندیم الرحمٰن بلوچ کا کہنا تھا کہ حالیہ انتخابات ملک کی تاریخ کے سب سے بدترین اور دھاندلی زدہ انتخابات ثابت ہوئے ہیں۔21 اپریل کو وڈھ میں ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں، جس میں ہم کسی صورت دھاندلی برداشت نہیں کرینگے۔اگر وڈھ کے ضمنی انتخابات میں بھی دھاندلی کی گئی تو ہر قانونی اور آئینی راستہ اپنا کر جدوجہد کرینگے۔
صوبائی رہنماء جھالاوان عوامی پینل کا یہ بھی کہنا تھا کہ حالیہ انتخابات میں بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے وڈھ کے کئی پولنگ اسٹیشنز جلائے گئے، جس کے خلاف انتخابات کے اگلے ہی روز ہم نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا۔جن پولنگ اسٹیشنز کو بی این پی کی جانب سے جلایا گیا تھا وہیں سے ان کو حیرت انگیز طور پر 900 ووٹز ملے اور وہ جیت گئے۔بی این پی کا کہنا ہے کہ ہمارے 2 کارکنوں کو گرفتار کرکے منظرعام سے غائب کردیا گیا ہے جبکہ انہی کارکنان کے خلاف پہلے سے دہشتگردی، چوری اور ڈکیتی جیسے سنگین جرائم کی FIR درج تھیں ۔ ندیم بلوچ نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا ریاست کو ایسے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی حق نہیں ؟
بی این پی ہی کی جانب سے وڈھ میں death squads بنائے گئے ۔بی این پی کو جن علاقوں سے جیت ملی وہ ان کو سہی جبکہ جہاں سے شکست ملی ان علاقوں کے پولنگ اسٹیشنز کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہیں۔ بی این پی کے مقابلے میں کھڑا ہونے والا ہر شخص ان کی جانب سے ملک کا غدار کہلادیا جاتا ہے۔بی این پی کی جانب سے وڈھ کے ضمنی انتخابات میں پری پول دھاندلی کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔بلوچستان کی عوام نے اپنے ووٹ اور شعور کے ذریعے بی این پی کو یکساں مسترد کردیا ہے۔