وش ویب:کوئٹہ میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا، پولیس واقعات روکنے میں بری طرح ناکام ہوگئی.
کوئٹہ میں رواں سال کے پہلے تین ماہ میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے. گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں رواں سال موٹر سائیکل چھیننے، چوری، شہریوں کو موبائل اور قیمتی اشیا سے محروم کرنے کےدو گنا واقعات رونما ہوئے ہیں. پولیس دستاویزات کےمطابق شہر میں رواں سال کرائمز اگینسٹ پرسنز میں 460جبکہ کرائم انگینسٹ پراپرٹی میں 243واقعات رونما ہوئے ہیں. پولیس نے راہزنی کے82واقعات رپورٹ کئے ہیں جبکہ شہریوں کا دعوی ہے کہ رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد انتہائی قلیل ہے.
تھانہ کلچر اور پولیس کے رویہ سمیت مختلف وجوہات پر شہری اشیا کی گمشدگی، اور چھیننے جانے کے واقعا ت کی رپورٹ درج کروانے سے بھی گریزاں ہیں، اکثر واقعات کی رپورٹ تھانوں میں درج ہی نہیں ہوتی ہے۔ کوئٹہ میں رواں سال اغوا برائے تاوان کے چار واقعات رونما ہوئے موٹر سائیکل اور گاڑی کے چوری اور چھیننے جانے کے 182واقعات رونما ہوئے قتل اقدام قتل کے 35واقعات، چوری ڈکیتی کے 36جبکہ اقدام قتل کے 32واقعات سمیت دیگر جرائم رونما ہوئے ہیں، جن میں ریکوری بھی دس فیصد جبکہ ملزمان کی گرفتاری بھی برائے نام ہے .شہری صورتحال پر پریشان اور عدم تحفظ کا شکار نظر آتے ہیں. سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ جرائم کی وارداتوں میں اضافہ کی بنیادی وجہ تھانہ سے لیکر افسران بالا تک جرائم کی بیخ کنی میں عدم دلچسپی ہے۔