//

کوہلو میں آبادی کے تناسب سے بینظیر انکم سپورٹ سینٹر قائم کیے جائیں، مستحقین

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب : بلوچستان ضلع کوہلو میں صرف ایک بینظیر انکم سپورٹ کے ماہانہ قسط وصول کرنے کے سینٹر قائم ہے، جس کے باعث مستحقین کے ماہانہ قسطوں کی وصولی میں دشواری کا سامنا ہے، کوہلو کے تین لاکھ سے زائد آبادی ہے اس بڑے آبادی میں صرف ایک سینٹر کیسے کور کرسکتا ہے؟

مستحقین خواتین نے بتای ہے کہ اس سے قبل بینظیر انکم سپورٹ کے قسط مختلف کیش سینٹر میں ملتے تھے جہاں مستحقین خواتین کو کسی بھی شکایات کا موقع نہیں ملا، مگر گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر کوہلو نے تمام کیش سینٹرز کو کلوز کرکے ڈیوائس ہولڈرز کو ایک ہی سینٹر پر منتقل کیا ہے جہاں رش کی وجہ سے مستحقین کے قسطوں کی ادائیگی میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ایک سینٹر ہونے کی وجہ سے خواتین شدید اذیت کا شکار ہیں معذور اور بیمار افراد کئی گھنٹوں تک انتظار کرنے میں مجبور ہیں، خاص کر ماہِ صیام میں مشکلات کا شکار ہیں، آخر میں انہوں نے ڈپٹی کمشنر کوہلو نقیب اللہ کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنر کوہلو جہانزیب نور شاہوانی، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اے ڈی منیجر بالائی سطح ہیڈ آفس کے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوہلو میں ہر تحصیل اور یونین کونسل میں کیش وصولی سینٹر قائم کر دیئے جائیں تاکہ مستحقین کے قسطوں کی ادائیگی میں دشواری نہ ہو۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »