کوئٹہ ( بلال فیروز): آل پاکستان مزدا ٹرک گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار مہینوں سے چمن پرلت دھرنے کی وجہ سے چار ہزار گاڑیاں پھنسی یوئی ہیں جس کے باعث ٹرانسپورٹرز کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ ڈرائیور اور کنڈیکٹر حضرات ذہنی کوفت کا شکار ہے ان کے گھر میں فاقہ کشی نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ ہم حکومت پاکستان کو سالانہ اربوں روپے ٹیکس کی مد میں ادا کرتے ہیں۔ ہم نے قانونی طور پر پھنسے گاڑیوں کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی سی چمن کو معطل کیا جائے اور ہم حکومت بلوچستان ، اعلیٰ حکام کو ایک بار پھر 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہیں کہ ہماری گاڑیوں کو بحفاظت چمن پرلت سے نکالا جائے ورنہ ہم ہڑتال کی کال دینگے جس کی ذمہ دار صوبائی حکومت اور چمن انتظامیہ پر عائد ہوگی۔