وش ویب : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر میر طاہر بزنجو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئین وقانون کے مطابق صاف وشفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی اولین ذمہ داری ہے جس میں وہ بری طرح ناکام ہوئےاس لیے سینٹ میں ہم نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کو گرفتار کرکے آئین شکنی کا مقدمہ چلایا جائے
انکا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو طاقتور حلقوں نے ہی ساتھ بٹھایا اوران ہی کی ہدایات و رہنمائی میں حکومت بنائی جا رہی ہے ،لیکن سیاسی اعتبار سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دو متضاد خانے ہیں سب دیکھتے ہیں کہ طاقتور حلقے ان کو کتنی دیر تک ساتھ بٹھائے رکھیں گے لیکن خسارے میں آخر کار ن لیگ ہی جائے گی۔
پارلیمنٹ میں اسٹریٹیجی سے متعلق سوال کے جواب پرطاہر بزنجو کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک ایم این اے ہیں اور سینیٹر نہیں ہوگا ہمیں بھی دھاندلی کے ذریعے بری طرح ہروایا گیا لیکن ایک بات بالکل واضح ہے کہ ملک کا کوئی بھی ذی شعور شخص اس دھاندلی زدہ الیکشن کے نتائج کو قبول نہیں کرے گا
تحریک انصاف کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کے سوال پر میر طاہر بزنجو نے کہا کہ دنیا جہاں میں آپ کے انتخابات متنازعہ ہوچکے ہیں،تحریک انصاف کو بھی اندازہ ہے کہ یہ حکومت ایک کمزور پیچ پر کھیلے گی اس لیے ان لوگوں نےالیکشن کے آڈٹ کی یہ شرط رکھی، ظاہر ہے وہ ایک پارٹی ہے اور انہوں نے چیزوں کو دیکھنے کے بعد یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔