وش ویب:سینیٹر طاہر بزنجو نے سینیٹ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کردیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں چن چن کر حقیقی عوامی نمائندوں کو ہرایا گیا اور صوبے میں دوبڑی جماعتوں کی آشیرباد سے ڈرگ لارڈ اور لینڈگریبرز کو اسمبلی تک پہنچایا گیا۔ ملک کے آئین کو بنے 50 سال ہوگئے، لیکن تب بھی جمہوریت کا منہ ٹیڑا ہے ، ڈیل سے حکومتیں بنتی رہی ہیں اور اس ڈیل کے نتیجے میں سیاسی قوتوں کو ،سیاسی اقابرین کو اقتدار تو ملا لیکن اختیار نہیں ملا۔ اس طرح کمزور جمہوریت مزید کمزور ہوتی گئی۔
ان مزید کہنا تھا کہ تنقید اور اختلاف کی گنجائش کم ہوتی جارہی ہے۔ ملک کے بڑے بڑے لیڈر اپنی غلطیوں کو دہرا رہے ہیں تو نتیجہ بھی پورنا ہی آئے گا۔ جب تک عدالیہ اور فوج اپنا کام نہیں کرئے گی تب تک ملک بحرانوں کا شکار رہے گا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا عدلیہ کو حق تھا کہ وہ پی ٹی آئی کا نشان چھینے؟ ایسے دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں ملک میں استحکام آئے گا؟
طاہر بزنجو نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات کرنا الیکشن کی ذمہ داری تھی جو اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا لہذا میرا پور روز مطلابہ ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو گرفتار کرکے آئین شکنی کا مقدمہ چلایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کے مسئلے کو التوا میں ڈالنےکے لیے یہ سب کیا گیا ہے۔