کوئٹہ ( بلال فیروز): سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان کی زیر صدرات بلوچستان کے تمام ڈرگ انسپکٹرز کی کارکردگی کا جاٸزہ اجلاس منعقد ہوا.
اجلاس میں سیکرٹری صحت کا کہنا تھا کہ معیاری ادویات کی فراہمی کے لئے موثر اقدامات کیے ہیں. جان بچانے والی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں۔شوگر بلڈ پریشر اور جان بچانے والی ادویات کی ایمرجینسی بنیادوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جاے۔ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی اولین ترجیح ہے .عبداللہ خان نے کہا کہ غیر معیاری دوا کی فروخت کی اجازت نہیں دیں گے ۔دواؤں کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں رکھنا ترجیح ہے۔کسی بھی دوا کی ذخیرہ اندوزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ بے ضمیر عناصر ایسے ڈھٹائی سے مریضوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں.بلوچستان میں جعلی یا غیر معیاری ادویات کی فروخت زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ یہ حقیقت المناک طور پر قائم ہوئی.ناقص اور جعلی ادویات کی وجہ سے لوگ آئے روز نت نئی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں اور اس طرح روزانہ سینکڑوں جانوں کو خطرہ ہے۔تمام فارمیسیوں کو خبردار کیا ہیں کہ اگر ان کے احاطے میں مشکوک ادویات پائی گئیں تو کارروائی کی جائے گی۔
اس سلسلے میں عوام کی بھی ذمہ داری ہےکہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کےبارے میں اطلاع فراہم کریں،تاکہ ایسے عناصر کے خلاف فوری طور پر کاروائی عمل میں لاے جائے۔صارفین کو چاہیے کہ وہ صرف معروف میڈیکل اسٹورز سے ادویات خریدیں، جن کی نگرانی فارماسسٹ کررہے ہو، اگرچہ محکمہ صحت بلوچستان جعلی ادویات کو مارکیٹ سے دور رکھنے کی بنیادی ذمہ داری کا حامل ہے، اس کام کو پورا کرنے کے لیے ڈرگ انسپکٹرز کو ہیلتھ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مکمل تعاون کی ضرورت ہے۔ عبداللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی سطح پر ہمارے ڈرگ انسپکٹرز مارکیٹ میں فروخت ہونے والی ادویات پر کڑی نظر رکھتے ہیں اور جعلی ادویات کے خلاف کئی آپریشن کیے جارہے ہیں۔جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کے خاتمے کے لئےعملی اقدامات کو یقینی بنایا ہے۔
اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری صحت عارف خان ، ڈاٸریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر فہیم خان ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کوٸٹہ ڈاکٹر نور بزنجو ، سیکرٹری کوالٹی بورڈ معیز خان ، ٹیکنیکل اسسٹنٹ ڈرگ انسپکٹر امبر زاٸد ، اسٹاف آفیسر سیکرٹری صحت میر شوکت علی زھری ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز ، اور تمام ڈرگ انسپکٹرز نے شرکت کی.