وش ویب: مکران ڈویژن ٹریڈ الائنس بلوچستان کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس کی۔
اس پریس کانفرنس میں ٹریڈ الائنس کے حکام میر جنید خان ریکی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔
لوگ سرکار اور سرکاری اداروں سے مایوس ہوچکے ہیں۔ حکومت پوری طور پر ایران کے ساتھ بارڈرز کھولے۔ بلوچستان کے لوگوں کے روزگار ایران بارڈر سے منسلک ہے۔ حکومت نے ایران بارڈر کو مکمل طور پر سیل کردیا۔ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
جنید خان ریکی کا مزید کہنا تھا کہ بارڈر بندیش اور تیل ترسیل پر پاپندی جلد سے جلد ختم کی جائے۔ 18 نومبر کو رخشان اور مکران ڈویژن میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ 35 لاکھ سے زائد افراد بارڈر کے کاروبار سے منسلک ہے۔