وش ویب: کوئٹہ میں بیوگا اور گرینڈ الائنس کی رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس پریس کانفرنس کا مقصد میٹروپولیٹن کے ملازمین پر ظلم اور واسا کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی طرفتوجہ دلانہ تھا۔
گرینڈ الائنس کے وائس چیئرمین شمس اللّٰہ کاکڑ کا کہنا تھا کہ میٹرو پولیٹن انتظامیہ ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ بند کریں۔ میٹرو پولیٹن کے ملازمین نے بدعنوانیوں سے متعلق الزامات کی بھرمار کی۔ حکومت سالڈ ویسٹ منجمنٹ معائدے کو منظرعام پر لائیں۔صفائی کا نظام ملازمین کی بجائے ایک ٹھیکیدار کو سونپ دیا ہے۔
حکومت نے میٹروپولیٹن کارپوریشن کی اربوں کی مشینری ٹھیکیدار کے حوالے کردی ہے۔ گرینڈ الائنس اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے معائدے کے مطالبے کو بھی سرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے۔
ایڈمنسٹریٹر اور کمشنر کوئٹہ کے عہدے الگ الگ آفیسر کو تعینات کریں۔ حکومت واسا ملازمین کی تنخواہ ہر ماہ ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ میٹروپولیٹن کی جائیدادوں سے متعلق معاہدوں کو خفیہ رکھے گئے ہیں۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جائیدادوں کو کوڑیوں کے دام فروخت کیا جارہا ہے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو ایک مخصوص لابی کے سپرد کردیا گیا ہے۔ بیوگا کے رہنماء نعمت اللہ نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن صرف ٹک ٹاک کے حد تک کام کر رہا ہے۔ نجی کمپنی کو ٹھیکہ دئیے 6 ماہ گزر گئے ہیں ۔
6 ماہ گزرنے کے باوجود کوئٹہ شہر کو صاف کرنے کے بجائے کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر نے جونیئر افسران کو سینئر عہدوں پر تعینات کیا ہے۔ جس پر شمس کاکڑ کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس 15 نومبر کے بعد اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گی۔