وش ویب: محکمہ واپڈا اپنا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہوگیا۔ سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی کال پر شہریوں نے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈیگ کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال کرکے ایک ہفتہ قبل انڈس ہائی وے روڈ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
انتظامیہ نے جھوٹی تسلی دے کر دھرنے کو ختم کرایا دیا تھا۔ مگر ایک ہفته مزید گزرنے کے باوجود بھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈینگ کا سلسلہ ختم نہ ہوا۔ سیہون کے سیاسی و سماجی کارکنوں، دکانداروں اور تاجروں نے دھمال چونک سے سیہون پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ محکمہ واپڈا اور مقامی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مظاہرہ بھی کیا۔
اس دوران مظاہرے میں موجود سندہ یونائٹیڈ پارٹی کے رہنماء علی نواز رند، مذہبی رہنما صفدر نجفی، دکاندار ایسوسیئیشن رہنماء علی نواز سولنگی اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کے واپڈا حکام نے دو دن میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن واپڈا انتظامیہ نے یہ وعدہ پورا نہیں کیا بلکہ الٹا احتجاج کرنے والے 8 شہریوں کے خلاف بجلی چوری کا جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا ہے۔
جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر 4 روز میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور شہریوں پر درج جھوٹے مقدمات ختم نہیں کیے گئے تو بار پھر انڈس ہائی وے روڈ پر دھرنا دیکر روڈ بلاک کریں گے۔