وش ویب: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارت اطلاعات، سی ڈی اے اور وزارت داخلہ کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے دوران اسلام آباد کو خوب صورت بنانے کی مد میں اضافی فنڈ جاری کرنے سے منع کردیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران دارالحکومت کو خوبصورت اور پر تشدد احتجاج کے دوران کیمروں کی مرمت اور امنِ عامہ سے نمٹنے کیلئے وزارت اطلاعات و نشریات، داخلہ اور سی ڈی اے کی طرف سے اضافی فنڈز کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان وزارتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بجٹ سے ادائیگیاں کریں، اگر پھر ضرورت ہو تو تکنیکی گرانٹ جاری کی جا سکتی ہے۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس میں بتایا گیا کہ وزارت اطلاعات نے ایس سی او کے اخراجات کیلئے 9 کروڑ 58 لاکھ اور ڈیجیٹل انیشئیٹو کیلئے 53 کروڑ 61 لاکھ روپے مانگے گئےتھے۔
ای سی سی کو بتایا گیا کہ وزارت اطلاعات نے ایس سی او کے اخراجات احتجاج کے دوران امنِ عامہ اور کیمروں کی مرمت کیلئے وزارت داخلہ اپنے بجٹ سے اخراجات کیے، وزارت کی جانب سے اخراجات کی مد میں 65 کروڑ روپے مانگے گئےتھے۔
ای سی سی نے سی ڈی اے کو ایس سی او اجلاس اور شہر کی خوبصورتی پر اٹھنے والے اخرجات کیلئے 2 ارب 70کروڑ روپے کے اخراجات کی تھرڈ پارٹی سے تصدیق کروا کر سمری دوبارہ لانے کی ہدایت کی۔
ای سی سی کے اجلاس میں خیبرپختونخوا کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں چینی برآمد کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں کافی مقدار میں چینی موجود ہے۔
اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ کی طرف سے سرنڈر کئے 15 کروڑ 19 لاکھ روپے سپریم کورٹ کی عمارات کی تعمیر کیلئے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
پی ایس او کو پیٹرولیم مصنوعات آزربائیجان کی کمپنی صوکار کو سپلائی کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
ای سی سی اجلاس میں توانائی کے شعبے میں گردشی قرض اور ادائیگیوں میں کمی کیلئے منصوبے کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی میں دالوں اور مرغی کی قیمت میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو وزارت خوراک اور صوبوں سے مل کر صورتحال کا جائزہ لینے اور مہنگائی میں کمی کا فائدہ صارفین کو پہنچانے کی ہدایت کی گئی۔