وش ویب: 969 میگاواٹ کا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ، جو مئی سے شدید راک برسٹ فالٹ کی وجہ سے بند ہے، قومی خزانے سے کروڑوں روپے کا نقصان کر رہا ہے جبکہ صارفین کو سستی بجلی سے بھی محروم کر رہا ہے۔
منصوبے کی بندش نے ملک کی ہائیڈرو الیکٹرک پاور کی قلت کو مزید بڑھا دیا ہے جس سے توانائی کے موجودہ بحران میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نیپرا نے ڈسکوز کے لیے ایف سی اے کے تحت 0.71 روپے فی یونٹ کمی پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک عوامی سماعت کے دوران نیپرا کے چیئرمین نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے مرمت کے اخراجات پر وضاحت نہ دینے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کوئی اندازہ پیش نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا مزید بتایا کہ ایک وزیراعظم کی انکوائری کمیٹی اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
نیپرا نے زور دیا کہ مرمت کے لیے فنڈنگ کے فیصلے انکوائری رپورٹ کے نتائج پر منحصر ہوں گے۔
بدھ کے روز ریاستی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے سی پی پی اے کی درخواست پر ہونے والی سماعت میں صارفین کے لیے ستمبر 2024 کے لیے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت ممکنہ 0.71 روپے فی یونٹ کمی پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا