وش ویب: بلوچستان سمیت ملک بھر میں بارڈر سے تیل کی ترسیل بند ہونے کے سبب ایرانی پٹرول مہنگا ہوگیا جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔
200 روپے میں فروخت ہونے والا ایرانی پٹرول اب 30 روپے اضافے کے بعد فی لیٹر 230 روپے میں فروخت ہونے لگا جس سے بلوچستان کی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس موقع پر شہریوں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے بارڈرز بند کر کے نوجوانوں سے روزگار چھین رہے ہیں جو کہ افسوسناک عمل ہے بارڈر بند ہونے کے باعث 30 لاکھ سے زائد افراد بے روزگاری کا شکار ہو چکے ہیں .
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم وزیراعلی بلوچستان میں سرفراز بگٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ ایران بارڈرز کو ہر قسم کے آمدروفت کے لیے کھول دیا جائے تاکہ ایرانی پٹرول کی قیمتیں بھی مستہکم ہو اور غریب خاندان کو روزگار کرنے کا موقع ملے ۔ کیونکہ بلوچستان کی 80 فیصد آبادی کا گزر بسر پاک ایران بارڈر سے وابستہ ہے یاد رہے کچھ دن قبل بارڈر ٹریڈ الائنس بلوچستان کے کارکنان نے بھی بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا تھا