وش ویب: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کی پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ، محکمہ خزانہ اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کے حکام نے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔
وزیر اعلٰی کا کہنا تھا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں کو بجٹ کا حصہ بنایا گیا، اگلا چیلنج ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کا ہے، ہم سست روی کی روایت کو ختم کرکے بروقت منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
وزیر اعلٰی بلوچستان نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ زیرالتواء 360 اسکیموں کی منظوری آئندہ 8 ایام میں یقینی بنائی جائے، مالی سال کے اختتام تک مجوزہ منصوبوں میں سے 100 فیصد نہ سہی 90 فیصد کو پایا تکمیل کو پہنچایا جائے، سلیگ سیزن میں بھی ماہرین تعمیرات کی مشاورت سے بلا تعطل کام جاری رکھا جائے اور اندرون بلوچستان اسپورٹس کمپلیکس کے ادھورے منصوبے بھی مکمل کئے جائیں۔
میر سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ تیزی سے مکمل کئے جانے والے منصوبوں کے لئے مختص فنڈز کے سو فیصد اجراء کو یقینی بنایا جائے، پی سی ون سے مطابقت نہ رکھنے والے ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ترقیاتی منصوبوں کے معیار کا جائزہ لینے کیلئے سی ایم آئی ٹی اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جائزہ رپورٹ پیش کریں گے۔
وزیر اعلٰی نے محکموں کو حکم دیا کہ ترقیاتی منصوبوں پرعمل درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیکر حل کی تجاویز پیش کی جائیں اور ایک ہی نوعیت کی خدمات کے حامل محکموں کو یکجا کرنے کے لئے جامع سفارشات مرتب کرکے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں۔