وش ویب: کوئٹہ پریس کلب میں بی این پی کے صوبائی قائدین نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ہونے والے واقعہ پر پریس کانفرنس کی.
اس موقع پر سابقہ ایم پی اے احمد نواز ،غلام نبی مری شکیلہ دھوار ودیگر موجود تھے۔ آغا حسن بلوچ کا کہنا تھا گزشتہ روز اسلام آ باد میں پارلیمنٹ لاجز پر چھاپے سے سردار اختر مینگل کے خدشات درست ثابت ہوا بی این پی سے تعلق رکھنے والے سینٹر قاسم رونجھو کے گھر پر چھاپہ مار کر ہراساں کیا گیا جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں .
بی این پی کے سینٹر قاسم رونجھو کا گزشتہ روز سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور بی این پی سے تعلق رکھنے والی سینٹر نسیمہ احسان کا بیٹا بھی لاپتہ ہوا ہے۔ آغا حسن بلوچ نے مزید کہا کہ دو دہائیوں سے بی این پی کو ڈیتھ اسکواڈ کے زریعے تنگ کیا جارہاہے ہراساں کرنے پر سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیا۔ جمہوری ممالک میں قانون پاس کرنے کیلئے لوگوں کو لاپتہ نہیں کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد والے آج تک بلوچستان کا سمجھ نہیں سکے یہ سمجھتے ہیں کہ بلوچوں کو صفہ ہستی سے مٹادینگے اور ہم ظلم کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کی ہے اور بلند کرتے رہینگے حکام بالا سے کہتے ہیں کہ سینیٹر قاسم رونجھو اور سینٹیر نسیمہ احسان کے بیٹے کو بازیاب کریں ورنہ ہم بھر پور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔