وش ویب: کوئٹہ میں سینئر سیاستدان سابق وفاقی و صوبائی وزیر سردار یار محمد رند نے پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرینس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش رہی ہے کہ بلوچستان کے حالات بہتری کی طرف جائیں، میں نے ہمیشہ جمہوریت کی بات کی ہے، جو لوگ جمہوریت پر یقین رکھتے تھے آج وہ لوگ مایوس ہوگئے، سردار اختر مینگل اس کی پہلی نشانی ہے، اگر یہی صورتحال رہی تو شاید آئندہ کوئی بھی سیاسی شخص بلوچستان کی سیاست میں حصہ نہ لیں۔
سابق وفاقی و صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے سخت مایوس ہوں، ہماری مائیں بہنیں سردی میں اسلام آباد گئیں اور ان کے ساتھ جس طرح کا روایہ رکھا گیا اس پر بہت افسوس ہے، ہم نے ہمیشہ ریاست کی بات کی، زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن کچھ طاقتور لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم مار سکتے ہیں، کیا بلوچستان کنٹریکٹرز کے تھرو چلے گا؟ بلوچستان چل نہیں رہا بلوچستان رک گیا ہے، بلوچستان میں اب خون ریزی کو روکنے کا وقت ہے، بولان آگ میں جل رہا ہے، مچھ کا واقعہ ہم نہیں بھول سکتے، جمہوری طریقے سے بات کررہا ہوں، ہمیں ڈرایا جارہا ہے، ہمارا جینا مرنا بلوچستان میں ہے، اپنی پالیسیاں درست کریں، ہم نے اس دھرتی کیلئے قربانیاں دی ہیں، بلوچستان میں سیاسی جدوجہد کا حصہ بنے، یہ بیٹھنے کا وقت نہیں ہے.
سردار یار محمد رندکا کہنا تھا کہ 4 نومبر کو اپنے قبیلے کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کرو نگا، جتنی میری آواز دبائیں گے اس سے زیادہ میری آواز بلند ہوگی۔