وش نیوز : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد وزیر اعلٰی کی میڈیا سے گفتگو.
میڈیا سے گفتگو کرتے وزیر اعلٰی کا کہنا تھا کہ وزراء کے قلم دان کی تبدیلی میں کوئی حرج نہیں تاہم قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ لیڈر شپ نے کرنا ہے وہی کریں گے، فورتھ شیڈول حکومتی قانون ہے اگر کسی کو فورتھ شیڈول میں نام ڈالنے پر اعتراض ہے تو وہ متعلقہ فورم سے رجوع کر سکتے ہیں ، اسمبلی سے استعفیٰ دینا سردار اختر جان مینگل اپنا فیصلہ ہے وہی اس پر جواب دے سکتے ہیں انکی مرضی ہے وہ استعفی دے سکتے ہیں ۔
وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان نوک جھونک رہتی ہے یہ جمہوریت کا حسن ہے اپوزیشن چیمبر گیا تھا وہاں ان – کے تمام تحفظات کو سنا ہے اور انہیں دور کر دیا ہے اپوزیشن ملاقات ہو گئی ہے ۔ اپوزیشن کے تحفظات کو دور کر دیا ہے
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی کے حوالے سے کوئی بات نہیں البتہ اس میں کوئی حرج نہیں کسی وزیر کا قلم دان تبدیل کیا جائے ہمیں درست کام کے لئے درست آدمی کا انتخاب کرنا ہوتا ہے قلمدان کی تبدیلی کا فیصلہ لیڈر شپ نے کرنا ہے وہی فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نوابزادہ طارق مگسی کی کابینہ میں انتہائی اہم رائے ہوتی ہے ہم انکے تجربے سے فائدہ اٹھا رہے ہیں تمام وزراء اپنے دفاتر میں بیٹھ رہے ہیں اگر کوئی وزیر اپنے دفتر میں نہیں بیٹھتا تو بتایا جائے ہم کارروائی کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کر دیا گیا ہے ابتدائی مرحلے میں سیٹلائٹ ٹائون میں کام جاری ہے شہر میں ترقیاتی کاموں کے ٹینڈر ہور ہے ہیں وسائل کی کمی ضرور ہے لیکن ہم کام کر رہے ہیں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کا مینٹینس کا شعبہ فعال کر دیا ہے جس سے کوئٹہ ، پشین سمیت دیگر شہروں میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار علاقوں میں کام کیا جائے گا۔