//

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : ایون مچھلی بازار بن گیا، اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب: بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 1 گھنٹہ 5 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔

جس میں اجلاس دیکھنے کے لئے آئے مقامی اسکول کے بچے انتظار کرتے کرتے تھک گئے جبکہ ارکان اسمبلی آپس میں باتیں کرتے رہے اور اجلاس شروع ہوتے ہی زابد ریکی اسپیکر ڈائس کے سامنے احتتاج پر بیٹھ گئے، احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمیعت کے کارکنوں کو دن دہاڑے قتل کیا جارہا ہے، پرسوں ظہور بادینی کو قتل کیا گیا ،

خاران سے 2 ماہ قبل مختیار مینگل کو اغوا کیا گیا ہے اور ان کے لواحقین سے 10 کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی جارہی ہے، جمیعت کے کارکنوں کو ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت کہاں ہے ؟ اپوزیشن کے ارکان نے زابد ریکی کو منا کر دوبارہ ان کی نشست پر بٹھایا، اور اجلاس شروع کیا گیا

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس میں اپوزیشن لیڈر یونس زہری نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنا چاہی اور وہ وہ کافی دیر کھڑے رہے اور ارکان اسمبلی کی جانب سے ان کو بولنے کا موقع دینے کے لیے کہا جاتا رہا مگر اسپیکر نے وقفہ سوالات کے درمیان ان کو بولنے کی اجازت نہ دی جس پر اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کرگئی۔۔

بلوچستان اسمبلی میں پبلک ویلفیئر ہسپتال سوئی کاترمیمی مسودہ قانون2024پیش کردیا مسودہ قانون وزیرصحت کی جانب سے رکن اسمبلی زرین خان مگسی نے پیش کیا کیا ، جبکہ ایوان نےپبلک ویلفیئرہسپتال سوئی کاترمیمی مسودہ قانون 2024منظور کرلیا ، اس کے بعد قرارداد پیش کرنے والے ارکان کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس غئیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا اسکول کے بچے مایوس ہو کر گھنٹوں انتظار کرنے کے بعد اجلاس کی کاروائی دیکھے بغیر واپس لوٹ گئے.

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »