کوئٹہ ( بلال فیروز): صوبہ بلوچستان کی دوسری بڑی یونیورسٹی ، بیوٹمز میں دو طلباء کے بس سے گرنے کے واقعے کے خلاف طلباء کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ وائس چانسلر کی جانب سے دو روزہ سوگ اور یونیورسٹی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ۔
پشتون سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام بیوٹمز یونیورسٹی کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بیوٹمز یونیورسٹی کی بس سے طالب علم علی کی شہادت اور بلال کے زخمی ہونے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ طلبہ کو درپیش مسائل کا حل نکالا جائے۔ سراپہ احتجاج طلباء کا کہنا ہے کہ بیوٹمز یونیورسٹی کی بسز میں تیس کے بجائے 80 طالب علم کو سوار کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس قسم کے واقعات رونما ہوتے ہیں
مظاہرین نے مزید کہا کہ وفاقی بجٹ میں تعلیم کے مقابلے میں دفاع کیلئے دگنا فنڈ رکھنا قابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ علی اکبر شہید واقعہ سے قبل ہم نے کئی بار بیوٹمز انتظامیہ کی توجہ اس طرف مبذول کرائی لیکن انہوں نے اس طرف کوئی توجہ نہ دی جس کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ علی اکبر شہید کے واقعہ کی تحقیقات کی جائے اور زمہ دار حکام کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ یاد رہے کہ بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دو روزہ سوگ اور یونیورسٹی بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جس کا آج دوسرا روز ہے۔