وش ویب: ضلع کیچ کے مختلف علاقوں سے لاپتہ بلوچوں کی عدم بازیابی کیخلاف ڈپٹی کمشنرکے دفتر کے سامنے پچھلے 12 روز سے دھرنا جاری ہے۔
دھرنا گاہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ،ریلی میں خواتین وبچے سمیت سینکڑوں افراد شریک تھے۔ ریلی اور مظاہرہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی، بی ایس او کے سابق چیئرمین ظریف رند،تربت سول سوسائٹی،حق دو تحریک، ،نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی،مرکزی جمعیت اہل حدیث کیچ،بی ایس او پجار، ،بی ایس او ، ،تربت سول سوسائٹی کے رہنما موجود تھے۔
بازار کے فٹبال چوک سے ریلی کے شرکاء نے نعرے لگاتے ہوئے مین شاہراہ سے تربت کے مرکزی چوک پر پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔لاپتہ افراد کے نے فیملیز نے کہاہے ہمارے پیاروں کو رات گھر سے اٹھا یا گیا ہے،جھوٹے الزامات لگا کر ہمارے پیاروں کو لاپتہ کیا گیا ہے،ہم نے مجبوراً احتجاج کا راستہ لیا ہے.مظاہرہ کے شرکاءنے بتایاکہ حکومت،کیچ کے عوامی نمائندوں اورضلعی انتظامیہ کی بے حسی کی انتہائی ہے کہ لاپتہ افراد کے فیمیلز پرامن احتجاج کررہے ہیں انہیں انصاف فراہم نہیں کیاجارہاہے اور نہ ہی عوامی نمائندوں کی جانب سے آواز بلند کی جارہی ہے۔شدید گرمی میں پچھلے گیارہ روز سے سڑکوں پر پڑے ہیں پرامن احتجاج کررہے ہیں۔اگرسبھی طبقات کا رویہ یہی رہا تو مجبورا سی پیک اورڈی بلوچ کراچی شاہراہ بند کرنے پرمجبور ہونگےلواحقین کاکہنا تھا کہ اگر انہوں نے جرم کیاہے بازیاب کرکے عدالتیں سزا دیں۔