وشویب:تربت میں بلیدہ زاعمران سے مبینہ لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف انکے فیملیز کا آج دوسرے روز بھی ڈپٹی کمشنر کیچ کے دفتر کے سامنے دھرنا جاری ہے، جس میں خواتین، بچوں سمیت مرد بھی شریک ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے ورنہ بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا
ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ زامران لاپتہ مسلم عارف،فتح میار ودیگر لاپتہ افراد کے خاندانوں کی جانب بلیدہ سے تربت لانگ مارچ تربت پہنچ گیا،لانگ مارچ میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین ومرد شامل ہیں،لانگ مارچ کے شرکاء نے ایک بڑے قافلے کی شکل میں بلیدہ زامران سے تربت تک 40کلومیٹر تک لانگ مارچ کرکےتربت پہنچ کر ڈی سی آفس تربت کے سامنے دھرنا دیکر بیٹھ گئے ہیں
لاپتہ افراد کا لانگ مارچ بلیدہ سے تربت پہنچا تو حق دو تحریک کے علاوہ بی ایس اوپجار ودیگر تنظیموں کے اراکین نے لانگ مارچ کا استقبال کیا.
لانگ مارچ کے شرکاء نے تربت بازار کے مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بند کرنے کامطالبہ کیا
.
جبکہ مختلف شاہراہوں پر گشت کرنے کے بعد لواحقین ڈی سی آفس تربت کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھ گئے،لانگ مارچ کی سربراہی لاپتہ مسلم عارف کے والد عارف بلوچ،حق دو تحریک کے ضلعی صدر حاجی ناصر،وسیم سفر،ودیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کررہے ہیں