//

نوجوانوں کو گلے لگا کر ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب : وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ سارے سسٹم ہم نے خود تباہ کیے، بلوچستان کے لوگ خود اس کے ذمہ دار ہیں، سارے مسائل کی جڑ پی ایس ڈی پی کی کتاب ہے۔ لوگوں کو بسوں سے اتار کر مارا جاتا ہے کونسی بلوچ پشتون اسلامی روایت اس بات کی اجازت دیتی ہے، کسی ایک شخص سے بات کرنے سے بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

کوئٹہ میں جاری لٹریچر فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ خواہش تھی کہ سارا وقت آرٹس کونسل میں شرکت کرتا، لیکن مصروفیات کی وجہ سے نہیں آسکا۔ جس شخص نے ماہرہ خان سے بدسلوکی کی اس کی مذمت کرتا ہوں، اس پر ماہرہ خان سے معافی کا طلبگار بھی ہوں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں نوکریاں بکتی ہیں، اب میں ایسا نہیں ہونے دوں گا، سب کو پتا ہے نوکریاں بکتی ہیں لیکن کوئی آگے آنے کو تیار نہیں ہے۔ نوکریوں کی فروخت میں جو بھی ملوث ہوگا اس کو عبرتناک سزا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کا کام ہے اگر کوئی لاپتا ہو تو اس کو رپورٹ کیا جائے، کیسے تعین کیا جائے گا کہ جو لاپتا ہو رہے ہیں ان کے پیچھے کون ہے۔ فاصلوں کو ڈائیلاگ اور گڈ گورننس سے کم کیا جا سکتا ہے۔ریاست مخالف عناصر کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ کون سی بلوچ، پشتون اور اسلامی روایت لوگوں کو بسوں سے اتار کر قتل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ہم بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں، مگر کس سے بات کی جائے؟ وہ تشدد کے ساتھ ملک توڑنا چاہتے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ نوجوانوں کو گلے لگا کر ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے، بلوچستان کی پہلی یوتھ پالیسی بنانے جا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »