//

آزاد کشمیر دورہ، 23ارب روپے دینا احسان نہیں فرض تھا، شہباز شریف

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب : وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر آزاد کشمیر پہنچے جہاں انہوں نے دارالحکومت مظفر آباد میں وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق کے ہمراہ آزاد جموں و کشمیر کی کابینہ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں مظاہرین اپنے مطالبات کے لیے پر امن احتجاج کررہے تھے، کوئی شک نہیں کہ ان مظاہرین میں کچھ شرپسند عناصر بھی شامل تھے، جو تحریک چلی تھی اس میں کچھ شہری جاں بحق ہوئے جس کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کا مشکور ہوں جنہوں نے بہترین مشورے دیے، فوری طور پر 23 ارب روپے کا مالی تعاون کا پیکج تیار کیا اور 23 ارب روپے آزاد کشمیرحکومت کے اکاو¿نٹ میں آچکے ہیں، یہ کوئی احسان نہیں بلکہ ہمارا فرض ہے

۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے لیے پوری دنیا میں آواز اٹھائی جاتی ہے، یہ یقین دلانے آیا ہوں کہ ہم آزاد کشمیر کی عوام کے ساتھ ہیں، آزاد کشمیر کی ترقی و خوشحالی پاکستان کی ترقی و خوشحالی سے جڑی ہے۔ا

نہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، مقبوضہ کشمیرکی ہمیشہ سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت کی اور کرتے رہیں گے، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، فلسطین میں 36ہزار لوگوں کو جاں بحق کر دیا گیا ۔

واضح رہے کہ شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں بجلی اور آٹے کے مہنگے ہونے پر نوٹس لیتے ہوئے عوام کیلئے 23ارب روپے کا فوری اجرا کیا تھا جس کے بعد آزاد کشمیر میں عوام کا احتجاج ختم کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »