وشویب:جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گذشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کے خلاف اور مالی بحران کے مستقل حل کےلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں 58 ویں روز بھی احتجاجی دھرنا زیرصدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ہوا۔
مظاہرین سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ،،شاھ اعلی بگٹی نذیراحمدلہڑی پروفیسر فریدخان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کی تنخواہوں اور پنشنز کی گذشتہ دو مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز و چار مہینوں کی ڈی آر اے اور ماہ نومبر کی بقایاجات کی ادائیگی ابھی تک نہیں کی گئی اور گذشتہ کئی سالوں سے اپنے جائز اور بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کےلئے احتجاج پر مجبور کیا جاتا ہے
مقررین نے صوبائی ومرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ موجودہ مالی بحران کی خاتمے کیلئے فوری طور پر بیل آوٹ پیکیج جاری کیا جائے اور مالی بحران کی مستقل کےلئے صوبائی حکومت آنے والے سالانہ بجٹ میں کم ازکم دس ارب روپے اور مرکزی حکومت 500ارب روپے مختص کریں