//

غزہ کو تمام تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے تقریباً 80 سال درکار ہو گے جب کہ جزوی بحالی میں بھی کم از کم 16 سال لگ سکتے ہیں،اقوام متحدہ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب : اقوام متحدہ کی تفصیلی رپورٹ میں اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تباہ ہونے والے گھروں اور انفرا اسٹریکچر کی بحالی کا روٹ میپ اور تخمینہ پیش کیا گیا ہے

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کی¬ا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی حالت چاند کی سطح کی طرح تک ہوگئی۔ 7 ماہ میں 80 ہزار سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی بلند و بالا عمارتیں ملیامیٹ اور انفرا اسٹریکچر تباہ ہوگئے جن کی تعمیرِ نو کا کام آئندہ صدی تک ممکن ہو پائے گا اور اس کا تخمینہ تقریباً 40 ارب ڈالر ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو تمام تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے تقریباً 80 سال درکار ہو گے جب کہ جزوی بحالی میں بھی کم از کم 16 سال لگ سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے بعد سے غربت کی شرح 60.7 فیصد تک جا پہنچی ہے جو جنگ سے قبل 38.8 فیصد تھی۔

یاد رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار 569 ہوگئی جب کہ زخمیوں کی تعداد 77 ہزار 800 ہے۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »