کوئٹہ (بلال فیروز) :صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں سریاب روڈ اور ڈبل روڈ کو ملانے کیلئے 35 سال قبل تعمیر ہونے والے پل کی حالت مزید خستہ ہوگئی ۔ پل کی دونوں جانب بنائی گئی حفاظتی دیواریں ایک ایک کرکے روز بہ روز غائب ہوتی جارہی ہیں ۔ اکثر مقامات پر دیواریں بالکل غائب ہوچکی ہیں جس سے کسی بھی وقت حادثہ پیش آسکتا ہے، پل کے بیچ گڑے بھی پڑے ہوئے ہیں جبکہ اسٹریٹ لائٹس بھی خراب ہیں۔مقامی افراد کے مطابق نشے کے عادی افراد سریے چرانے کیلئے پل کی دیواریں توڑتے ہیں جبکہ ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔
وش نیوز پر متعدد بار رپورٹ ہونے کے باوجود ،مقامی افراد کے مطابق سرکاری افسران معائنہ کرنے نہیں آتے جس کے باعث پل کی حالت بد سے بدتر ہوتی چلی جارہی ہے۔ شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ پل کی مرمت تو دور کی بات، ضلعی انتظامیہ نے نشے کے عادی افراد کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جو کہ بلا خوف و خطر ساری رات سرئیے کی خاطر دیواریں توڑنے کے بعد، دن کو اسی پل پر سوتے دکھائی دیتے ہیں ۔ لہذا کویٹہ کے شہریوں کا مطالبہ ہے کہ اگر وسائل نہ ہونے کے سبب پل کی مرمت نہیں کی جاسکتی تو کم از کم اسکو مزید ٹوٹنے سے بچانے کے لیے حکومتی ادارے اپنا کردار ادا کریں۔