وش ویب: امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کو اپنی انتظامیہ میں اہم ذمہ داری سونپ دی۔
5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ٹیم کی تشکیل میں مصروف ہیں اور انہوں نے مختلف عہدوں کے لیے افراد کا چناؤ شروع کر دیا ہے۔
نو منتخب امریکی صدر نے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون اسٹیووٹکوف کو مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی ایلچی جبکہ مغربی کنارے کے وجود سے انکاری اور حماس سے جنگ بندی کے مخالف اسرائیل نواز سابق گورنر مائیک ہکابی جان کو اسرائیل کیلئے امریکی سفیر نامزد کیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ کے لیے جان ریٹکلیف کو نامزد کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم میں اہم کردار ادا کرنے والے دنیا کے سب سے امیر ترین شخص ایلون مسک کو بھی اہم ذمہ داری سونپ دی ہے۔
نو منتخب امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا کہ ایلون مسک اور سابق ری پبلکن صدارتی امیدوار ویوک رام سوامی ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شنسی (DOGE) کی سربراہی کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ری پبلکن کی صدارتی مہم کے دوران 119 ملین ڈالر خرچ کرنے والے ایلون مسک کو صدارتی الیکشن جیتنے پر اہم عہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ایلون مسک اور راما سوامی حکومتی بیوروکریسی کی اجارہ داری ختم کرنے، فضول اخراجات ختم کرنے اور وفاقی ایجنسیوں کی ساخت کو دوبارہ بنانے کے لیے کام کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے نام کے باوجود DOGE حکومتی ایجنسی نہیں ہے اور یہ حکومت سے باہر رہتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو مشورے اور مدد فراہم کرے گی، یعنی ایلون مسک اور بائیو ٹیک انٹرپرینئیر راما سوامی دونوں اس عہدے پر رہتے ہوئے پرائیویٹ سیکٹر کے لیے کام کر سکیں گے۔
ایلون مسک نے بھی سوشل میڈیا پر اس عہدے پر نامزدگی کی تصدیق کی اور ایک بیان میں لکھا کہ انکا محکمہ امریکی نظام اور فضول اخراجات میں ملوث حکومتی اداروں کو جھٹکے فراہم کرے گا۔
ٹیسلا کے بانی کا کہنا تھا ماضی میں وہ امریکی بجٹ میں سے 2 کھرب ڈالر کم کرنا چاہتے تھے تاہم انہیں اس حوالے سے بہت کم معلومات فراہم کی گئیں۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے الیکشن سے دو ماہ قبل ستمبر 2024 میں ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر DOGE کے عہدے کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی تھی۔