وش ویب: ملک بھر میں بڑھتے ہوئی مہنگائی سے بسیمہ میں اشیاء ضروریات کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اشیاء خوردنوش کے ساتھ چینی ، پٹرول اور ڈیزل عوام کی قوت خرید سے باہر ہوگئے ہیں۔
اس مہنگائی نے ایک طرف عوام کی کمر توڑ دی ہے تو دوسری طرف پرائس کنٹرول کمیٹی کی غیر فعالیت کے باعث دوکاندار اپنی من مانی کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اورشہر میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کے تعین کرنے والوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
افسوس کا مقام یہ ہے کہ پورے ضلع واشک میں غریب عوام کو ریلیف دینے کے لئے ایک بھی سرکاری یوٹیلیٹی سٹور نہیں بنایا گیا،یوٹیلیٹی اسٹور نہ ہونے کا فائدہ دوکاندار اٹھا کر عوام کو لوٹنے میں کامیاب ہیں۔
ایرانی پٹرول کا پاکستانی پٹرول کے ساتھ مقابلہ کرانے بسیمہ کے دوکانداروں نے الگ قانون بنایا ہوا ہے اور بازار میں قائم منی پیٹرول پمپس میں بھی بد فعلی ہونے کی شکایات ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایک لیٹر پیٹرول میں کئی سو ملی لیٹر کم دیا جاتا ہیں۔ دوسری جانب چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام کے باوجود چینی کی قیمت میں کوئی خاطر خواہ کمی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔
عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ واشک کے ہر تحصیل میں عوامی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹورز کا قیام عمل میں لاکر عوام کو منافع خوروں سے آزاد کروائیں اور گرانفروشی میں ملوث دوکاندراوں کے خلاف قانون کو حرکت میں لائیں تاکہ غریب کو دو وقت کی روٹی مناسب داموں میں مل سکے۔