چاغی : نوکنڈی سے متصل ایرانی سرحد کی بندش سے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں بارڈر بندش سے نوکنڈی سمیت ضلع چاغی کے مختلف علاقوں میں ایرانی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، جس سے مہنگائی میں بے تہاشا اضافہ ہوا ہے سرحد پہ کاروبار کی بندش سے ہزراوں نوجوان بے روزگار ہو گئے ہیں کیونکہ ان لوگوں کے گھروں کے چولہے صرف بارڈر کے کاروبار سے جلتے ہیں علاقے میں سرکاری ملازمت نہ ہونے کے برابر ہے
اکثر و بیشتر لوگ ایرانی تیل کی کاروبار کر کے اپنے گھروں کا گزر بسر کرتے تھے کاروباری حلقوں کا کہنا ہے کہ جب سے موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے آئے روز ایرانی تیل پر پابندی لگاتی ہے لیکن دوسری طرف لوگوں کو روزگار دینے میں ناکام ہیں انکا مذید کہنا تھا کہ ایرانی تیل کی بندش سے نہ صرف تیل کے کاروبار کرنے والے حلقے بے روزگار ہو گئے ہیں وہی پر دکاندار، ہوٹل، زمیندار ،گیرج والے سب کی کاروبار بری طرح متاثر ہورہے ہیں عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے ایرانی سفیر کو بلا کر سرحدی علاقوں کو کھول کر لوگوں کو باعزت روزگار کی حصول میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائیں۔