وش ویب : کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ٹیکسٹ بک بورڈ کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا،اجلاس میں بلوچستان میں درسی نصاب کو قومی نصاب سے ہم آہنگ کرنے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نصاب کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاررہا ہے، گزشتہ سال کی نسبت کتب اشاعت میں مجموعی طور پر ایک ارب روپے کی بچت ہوئی ، نئے سال کے لئے درسی کتب دسمبر تک چھپ کر مکمل ہوجائیں گی، جس پر وزیر اعلٰی نے ہدایت دیتے ہوئے بتایا کہ سرکاری کتب کی اسکولوں میں تاخیر سے فراہمی ختم کی جائے، ڈائریکٹیوریٹ آف اسکولز اور بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کتب کی اضلاع میں بروقت ترسیل کا میکنزم تشکیل دیں ، یونین کونسل تک کتب کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے، بلوچستان کے بچوں کو جدید تحقیق پر مبنی نصاب پڑھایا جائے، الف انار اور “ب” بکری سے نکلنا ہوگا ،بلوچستان کے بچے کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اسلام آباد اور لاہور کے طالب علم کا مقابلہ کرسکے ، اچھے افسران کی حوصلہ افزائی کریں گے، کسی بلیک میلنگ میں نہ آئیں ، اصلاحات کا تسلسل برقرار رکھیں،
وزیر اعلٰی کا مزید کہنا تھا کہ اصلاحات کو برقرار رکھنے کے لئے قانون سازی کریں گے، خواہش ہے کہ مثبت اقدامات کا تسلسل مستقبل میں بھی برقرار رہے ، خوشی ہے کہ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے اقدامات کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے سراہتے ہوئے اپنانے کا اعادہ کیا ہے، وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی موجودہ حکومت کی تعلیمی اصلاحات کو دوسرے صوبوں میں سراہا اور اپنایا جاررہا ہے، یہ ایک نئی تاریخ ہے
وزیر اعلٰی بلوچستان نے اعلیٰ کارکردگی پر چئیرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ گلاب خان خلجی کو حسن کارکردگی سرٹیفکیٹ دیا