وش ویب: چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت اسکولوں میں اساتذہ، ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی حاضری، اسمگلنگ کی روک تھام، عارضی بنیادوں پر اساتذہ اور ڈاکٹرز کی بھرتیاں، معیاری تعلیم اور صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی اور زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے حوالے سے ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کانفرنس کا انعقاد ہوا.
اجلاس میں مختلف متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ شہاب علی شاہ، ، سیکرٹری جنگلات دوستین خان جمالدینی، سیکرٹری انڈسٹریز درا بلوچ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ محمد حیات کاکڑ، سیکرٹری اطلاعات عمران خان، سیکرٹری اسکولز صالح محمد ناصر جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام آفیسران اپنے متعلقہ اضلاع میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ایمانداری سے اپنے فرائض سر انجام دے، عوام کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنا ہی ہماری ذمہ داری ہے اور ہمیں عوام کی خدمت کے لیے دن رات کام کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کی جان ومال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے صوبائی حکومت امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے.
چیف سیکرٹری نےمحکمہ تعلیم میں اساتذہ کی کنٹریکٹ پر بھرتیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مقررہ مدت میں بھرتیوں کی پروسیس مکمل ہونی چاہیے اور ہسپتالوں میں بھی کنٹریکٹ پر ڈاکٹرز کی بھرتیوں کو جلد سے جلد یقینی بنائیں۔
اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں ابھی تک 847 سکولوں کو فعال کیا ہے اور معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ لورالائی ڈویژن میں مسلسل غیر حاضری پر 39 اساتذہ کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی ہے۔ نصیر آباد میں 24, قلات میں 29, کوئٹہ میں 105، سبی میں 36، مکران میں 23 اور ژوب میں 128 اساتذہ کو نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی ہے۔
چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ کوئی سرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی نہ کرے۔ا سکولوں میں اساتذہ کی مسلسل غیر حاضری پر کاروائی جلد مکمل کی جائے اور غیر حاضر اساتذہ کی برخاستگی فورآ یقینی بنایا جائے ۔
اس موقع پر تمام ڈویژنل کمشنرز نے اپنے متعلقہ ڈویژن سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام ڈویژنز کے انتطامیہ نے دورے کئے ہیں اور 90 لیویز اہلکاروں کو غیر حاضری پر نوکری سے برخاست کر دئے گئے ہیں جبکہ 34 لیویز اہلکاروں کو معطل کئے ہیں.