وش ویب: جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم ایک تماشہ ہے جو لوگ بھی اس میں شامل تھے انہوں نے دھوکہ اور جعلسازی کی ہے، یہ لوگ اپنی اجارہ داری کیلئے ایسے فیصلے کر رہے ہیں۔
سرگودھا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساز باز کرکے 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین کا حلیہ بگاڑا گیا، اب تین سینیئر جج ہوں گے وہ یہ دیکھیں گے کہ ہمارے فیصلے کیا ہوتے ہیں کہیں حکومت ناراض تو نہیں ہو رہی اور خود بخود انصاف کمپرومائز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اپنی مرضی کی عدلیہ اپنی مرضی کا عدل اور انصاف کا نظام بنائیں گے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ تنخواہ داروں سے تو ٹیکس کاٹ لیا جاتا ہے آئی پی پیز سے ٹیکس کیوں نہیں لیتے؟ عوامی رائے اور عوامی راج سے ہم بھی بل ادا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ نافرمانی کی تحریک چلائیں، لیکن آپ سیدھی انگلیوں سے گھی نہیں نکلنے دیں گے تو ہمارے پاس تمام آپشن موجود ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے نام پر دو ہزار ارب روپے سے زائد پیسے چند خاندانوں کو دیے گئے، بجلی کے بھاری بھرکم ٹیکسیوں سے چند لوگوں کے پیٹ بھرے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے خلاف ن لیگ، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم بات نہیں کرتی، سارے کے سارے اس نظام سے فائدے حاصل کرنے والے لوگ ہیں۔