وش ویب: کراچی سمیت ملک بھر کے ڈاکخانوں کو آٹومیشن نظام کے تحت آئندہ برس تک کمپیوٹرائز کر دیا جائے گا، شہر قائد کے ہر ضلع میں جدید سہولیات سے آراستہ نائٹ پوسٹ آفس سروسز شروع کی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق 7 ڈاکخانے 24 گھنٹے عوام کو پوسٹل سروسز کے حوالے سے خدمات فراہم کریں گے۔ تمام ڈاکخانوں میں پوسٹل سروسز کو بتدریج اَپ گریڈ کیا جا رہا ہے، ڈاکخانہ کے تمام عملے کو جدید ٹریننگ دی جائے گی۔
پاکستان پوسٹ کے پوسٹ ماسٹر جنرل (پی ایم جی) کراچی مقصود احمد بلوچ نے ایکسپریس ٹریبون سے گفتگو میں کہا کہ کراچی میں کل جنرل پوسٹ آفس سمیت 179 ڈاکخانے ہیں جن میں 15 نائٹ چھوٹے ڈاکخانوں کو بند کیا گیا ہے کیونکہ یہ خسارے میں جا رہے تھے۔ ان میں موجود عملے کو شہر کے ان ڈاکخانوں میں تعینات کیا جائے گا جہاں اسامیاں خالی اور عملے کی ضرورت ہے۔
مقصود احمد بلوچ نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ وفاقی حکومت کو اہم ادارہ ہے، کراچی سمیت ملک بھر میں عوام کو پارسل، منی آرڈرز سمیت اہم دستاویزات کی ترسیل کے لیے عام اور ارجنٹ سروسز فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پوسٹل سروسز کو مرحلہ وار اَپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے، اس وقت آٹومیشن سسٹم کے تحت ملک کے ڈاکخانوں کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک اہم پروجیکٹ ہے جس کو بتدریج مکمل کیا جائے گا۔ محکمہ ڈاک کی کوشش ہے کہ کراچی کے اہم ڈاکخانوں کو پہلے مرحلے میں کمپیوٹرائز کیا جائے جس پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کوریئر سروسز میں پاکستان پوسٹ کا مقابلہ مارکیٹ میں موجود مختلف نجی اداروں سے ہے، ہم نے اپنا بزنس پلان مارکیٹ کو مدنظر رکھ کر مرتب کیا ہے۔ اب ہماری کوشش ہے کہ جدید پوسٹل سروسز فراہم کرکے اپنے ریونیو کو بڑھایا جائے، اس ہی بزنس پلان پر کام جاری ہے۔ ہم رواں مالی سال بھی اپنے ریونیو کے اہداف کو مکمل کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ ای کامرس ایک منصوبے پر بھی کام کر رہا ہے اور اس حوالے سے ہماری سعودی عرب کے پوسٹل سروسز کے ادارے سے بات چیت جاری ہے، حتمی معاہدے کے بعد اس معاملے سے اہم پیش رفت کا امکان ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ مارکیٹ اور لوگوں کی طلب کے مطابق پوسٹل سروسز میں اصلاحات اور اَپ گریڈیشن کریں اور اس حوالے سے جلد اہم پیش رفت ہوگی۔
مقصود احمد بلوچ نے بتایا کہ ہماری کوشش پاکستان پوسٹ کا خسارہ ختم اور ریونیو کو بڑھانا ہے، ملازمین کے تعاون سے ادارے کو جدید بنایا جائے گا۔ ڈاک کی بروقت ترسیل کے لیے ادارہ اپنا ٹرانسپورٹیشن سسٹم جدید بنا رہا ہے۔