وش ویب: ملک میں مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے جب کہ 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیاہے۔
مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 0.28 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے جب کہ اسی ہفتے سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بھی بڑھ کر 15.02 فی صد پر آ گئی ہے۔ اسی دوران روز مرہ استعمال کی 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کی گئی مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں ہفتے 9 اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں کمی ہوئی جب کہ 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی قیمتوں میں26.24 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں9.86 فیصددال چنا کی قیمتوں میں3.15 فیصد،آٹے کی قیمتوں میں2.10 فیصد،ڈیزل کی قیمتوں میں 2.01فیصد،ایل پی جی کی قیمتوں میں1.50 فیصد،سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.65فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح آگ جلانے والی لکڑی کی قیمتوں میں0.35 فیصد،لہسن کی قیمتوں میں1.31 فیصد،چکن کی قیمتوں میں0.96فیصد اور انڈوں کی قیمتوں میں0.68فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس آلو کی قیمتوں میں1.15 فیصد،پیاز کی قیمتوں میں7.02فیصد، چینی کی قیمتوں میں0.27 فیصد،کیلوں کی قیمتوں میں2.83فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں0.72 فیصد،باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں0.09 فیصد اورگڑ کی قیمتوں میں1.82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح0.27فیصداضافے کے ساتھ10.29فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.28فیصداضافے کے ساتھ14.42فیصد رہی۔
اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح0.27فیصد کاضافے کے ساتھ17.99فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح0.28 فیصداضافے کے ساتھ 15.47فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح0.28 فیصداضافے کے ساتھ 13.77فیصدرہی ہے۔