وش ویب: کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عدیلہ بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، پری کانفرن میں وزیر اعلٰی کا کہنا تھا کہ میری آج میری بیٹی سے ملاقات ہوئی، انہیں نئی زندگی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، دہشت گرد کس طرح ہمارے معصوم بچوں کو استعمال کرتے ہیں، والد نے خاموش نے کے بجائے حکومت سے رابطہ کیا، سیکورٹی اداروں نے کامیابی سے بچی کو ڈھونڈ نکالا، میں نے بچی کو چادر پہنائی.
ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں کو جھوٹے پروپیگنڈوں کے ذریعے ورغلا رہے ہیں، نوجوانوں کو بلوچیت کے نام پر اکسایا جاتا ہے،جبکہ حکومت نوجوانوں کو تعلیم دیتے ہیں، حکومت نوجوانوں کو دنیا کے ٹاپ یونیورسٹیوں میں تعلیم دے رہی ہے، اور دہشت گرد سیکورٹی اداروں، پولیس اور لیویز کا سامنا نہ کرنے کی وجہ سے معصوموں کو شہید کررہے ہیں، بچی نے اطراف کیا کہ وہ غلط راستے پر تھی، تعلیم یافتہ بچیوں کو اٹھا کر دہشت گردی کا ایندھن بنایاجارہاہے، پنجگور کا واقعہ افسوس ناک ہے، معصوم مزدورں کو قتل کرنا کہاں کی انسانیت ہے، ایک حجام کو مار کر بلوچ کی کون سی خدمت کی ہے، بلوچ کی خدمت تعلیم،صحت اور دیگر سہولیات دیں کرکے کی جاسکتی ہے، والدین اپنے بچوں پر نظر رکھیں، بلوچستان میں ملٹری آپریشن کی ضرورت نہیں ہے.
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ہم بچوں کو اچھی تعلیم دیں گے، نوکری نہ بیچیں ،حکومت انتظامیہ کو کاروبار کرنے نہیں دے گی،کرپشن سب سے بڑا چیلنج ہے ، حکومت کی بھرتیوں کو فیکٹری سمجھ لیا گیا ہے، ریاست رد عمل سنجیدگی سے کرتی ہے، ہم جذبات سے نہیں حکمت سے جنگ لڑینگے، ہم بلیک میل نہیں ہوں گے، جس کو ریاست سے دور کیا گیا ہے اسے گلے لگائیں گے اور اسلحہ اٹھانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے.