وش ویب: انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے دورہ کوئٹہ پریس کلب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کی۔
آئی جی پولیس بلوچستان کا کہنا تھا کہ کچلاک دھماکے کے شہدا کی مغفرت کیلئے دعا کی گئی۔ جہاں بھی گیا ہوں کوئٹہ پریس کلب کا ذکر ضرور کیا۔ میڈیا کے تعاون کے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ مشکل وقت میں بلوچستان پولیس کو کمانڈ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ شہریوں کے مسائل کا بخوبی علم ہے.
ہم نے عوام کی حفاظت اور خدمت کرنی ہے۔ بلوچستان کے حالات چیلنجنگ ہیں۔ معظم جاہ انصاری کا مزید کہنا تھا کہ 25 اور 26 اگست کو کسی اور کی نہیں بلکہ پاکستانیوں کی شہادت ہوئی۔ بلوچستان کو دہشتگردوں اور لاقانونیت سے نجاد دلوائیں گے۔ بلوچستان کو سیکورٹی ہم دیں گے اور عوام کے تعاون سے صوبے میں ترقی آئے۔ عوام ہمارے ساتھ مل کر لاقانونیت سے نجات دلائیں۔ بلوچستان پولیس میں آفیسرز کی کمی تھی۔
کمی کو پورا کرنے کے لئے دیگر صوبوں سے 13 افسران کو بلوچستان میں تعینات کیا گیا۔ بلوچستان پولیس اہلکاروں کو دیگر صوبوں کی طرح تنخواہیں دی جائیں گی۔ چاروں صوبوں میں اپنی ذمہ داریاں ادا کر چکا ہوں۔ بلوچستان میں سالانہ 14سے 15 ہزار جرائم کے کیسز رپورٹ ہوتے جو لاہور کے دو تھانوں کے کیسز ہیں۔