//

مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو بلوچستان بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے ،ڈاکٹر بہار شاہ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

کوئٹہ(بلال فیروز): بولان میڈیکل کمپلیکس میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی اور بعد ازاں ایک پر حجوم احتتاجی ریلی بھی نکالی گئی ۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر بہار شاہ نے کہا کہ بلوچستان میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، اس کے باوجود غریبوں اور مظلوموں کا مفت علاج ہو رہا ہے، ایوانوں میں بیٹھے فیصلہ سازوں نے ڈیپارٹمنٹ کو ٹھیکہ داروں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے،

ڈاکٹر بہار شاہ نے مزید کہا حکومت بلوچستان عوام کے لیے مفت علاج کے دروازے بند کرنا چاہتی ہے،صوبہ بھر میں 35 ہزار ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر ہاتھوں میں ڈگریاں لیے دردر کے ٹھوکرے کھا رہے ہیں، پچھلے 7 سالوں سے 3 نئے میڈیکل کالجز کو ایڈہاک اور کنٹریکٹ کے بنیاد پر چلایا جا رہا ہے، بلوچستان میں پیپلز پارٹی ترقی اور پرائیوٹائزیشن کے ذریعے سے ظلم و بربریت لانا چاہتی ہے، جبکہ سندھ میں پیپلز پارٹی مفت علاج اور لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے

ڈاکٹر بہار شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم گرینڈ ہیلتھ الائنس کے پلیٹ فارم سے حکومت بلوچستان کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرینگے، حکومت کو 10 دن کا الٹی میٹم دیا جائیگا، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو بلوچستان بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے .

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »