وش ویب: جیکب آباد کے علاقے گوٹھ اللہ بخش جکھرانی میں پولیو ورکر سے مبینہ ذیادتی کا معاملہ۔ متاثرہ پولیو ورکر کا موقف تبدیل ہوگیا۔
ملزم کیخلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کروایا گیا۔ تھانہ مولاداد میں متاثرہ خاتون کی مدعیت میں ڈکیتی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمے میں دھمکیوں اور ڈکیتی کے دفعات شامل ہیں۔ مقدمے میں ملزم احمد جکھرانی کو نام نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں متاثرہ پولیو ورکر نے موقف دیا کہ پولیو کے قطرے پلانے کے دوران اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا گیا۔ جنسی ذیادتی کا نشانہ اور حراساں نہیں کیا گیا۔متاثرہ خاتون کو پولیس کی نگرانی میں سیف ہاؤس منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب پولیو ورکر سے مبینہ ذیادتی کے معاملہ پر سیشن جج نے بھی نوٹس لے لیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ سیشن جج نے 13 ستمبر کو ایس ایس پی، ڈی ایچ او اور ایس ایچ او کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ ایس ایس پی سے پولیو ورکر کو ملنے والی سیکیورٹی اور اہلکاروں کے نام سمیت پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔ڈی ایچ او کو پولیو ورکر معاملے کی مکمل رپورٹ فراہم کرنے سمیت پیش ہونے کا بھی حکم دیا۔ایس ایچ او مولاداد کو ایف آئی آر اور میڈیکل کرانے کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے پولیو ورکر سے مبینہ ذیادتی کا نوٹس لیکر 22اے بی کی پٹیشن میں تبدیل کردی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز تھانہ مولاداد کے علاقے گاؤں اللہ بخش جکھرانی میں پولیو کے خاتمے کیلئے قطرے پلانے جانے والی خاتون پولیو ورکر کا مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقع پیش آیا تھا۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے واقع کا نوٹس لے لیکر رپورٹ طلب کرلی تھی۔