//

26 اگست کا واقعہ نارمل نہیں ہے، یہ پلان کیا گیا واقعہ ہے،وزیر داخلہ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

اسلام آباد سینیٹ کے اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان میں دہشت گردی کے معاملے پر جاری بحث پر بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا بلوچستاں میں کوئی آپریشن نہیں ہورہا جو لوگ پاکستان کو مانتے ہیں انہیں سر پر بٹھائیں گے جو لوگ اسٹیٹ کو نہیں مانتے وہ دہشت گرد ہیں ان کا ہم بندوبست کریں گے۔ اپیکس کمیٹی نیشنل ایکشن پلان کو ریویو کرتی ہے، پارلیمنٹ سپریم ہے اور سپریم رہے گی،

انہوں ںے کہا کہ وزیراعظم نے کل بلوچستان کی سی ٹی ڈی کیلئے 8ارب روپے مختص کیے ہیں، بلوچستان میں 30 سے 40 افسران وفاق سے کل وہاں پہنچ جائیں گے، 26 اگست کو جو واقعہ ہوا ہے غیر معمولی ہے، یہ کارروائی دو تین گروپوں نے مل کر کی ہے، یہ واقعہ ایس سی او کو خراب کرنے کے لیے ہے، جو مرضی ہو جس نے بندوق اٹھائی ہے ان کا بندوبست کریں گے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 26 اگست کا واقعہ نارمل نہیں ہے، یہ پلان کیا گیا واقعہ ہے، ہمیں معلوم ہے اس کے پیچھے کون ہے یہ واقعہ ایس سی او کانفرنس کو خراب کرنے کی پلاننگ ہے بہت سے لوگوں کو تکلیف ہے کہ ایس سی او نہ ہو مگر ہم ایس سی او کی میزبانی کریں گے۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »