وش ویب: نصیرآباد کی یونیورسٹی ،کالج آف ڈیرہ مراد جمالی مالی بحران کا شکار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ماہ سے یونیورسٹی، کالج آف ڈیرہ مرا جمالی کا عملہ تنخواہوں سے محروم ہیں۔ یونیوسٹی کا تعمیراتی کام 2019 میں شروع ہوا تھا جو کہ چھ سال کے عرصہ دراز کے بعد بھی پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا۔یونیورسٹی کا عملہ تاحال مستقل نہ ہوسکا جس کی وجہ سے یونیورسٹی میں موجود گیارہ سو طلباء و طالبات کا مستقبل خطرے میں ہے۔ نصیرآباد ڈویژن کو تعلیم سے محرومی کے اندھیرے میں دھکیلا جا رہا ہے۔ گرین بیلٹ کا واحد اعلیٰ تعلیمی ادارہ مکمل طور پر عدم توجہی کا شکار ہے۔ اس حوالے سے یو نیورسٹی کے ملازمین نصیرآباد ڈویژن کی سیاسی قیادت سے متعدد بار ملاقات کرچکے ہیں۔ مگر مسائل حل ہونے کے بجائے مزید گھمبیر ہوتے جا رہے ہے۔ جون 2014 کو یونیورسٹی کا پروجیکٹ اختتام پذیر ہوا ۔اب یونیورسٹی نہ وفاقی ادارے اور نہ ہی صوبائی ادارے کے ماتحت ہے۔ یونیورسٹی کی ضروری انتظامی کاروائیاں تعطل کا شکار ہیں۔ اگر سیاسی قیادت نے بر وقت کوئی عملی اقدامات نہ اٹھائے تو گرین بیلٹ واحد تعلیمی ادارے سے محروم ہو جائے گا۔