وش ویب : بلوچستان میں اب مظلوم طبقے کے رونے پر بھی پابندی عائد ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کا پریس کلب کو خط جس میں یہ واضح کیا گیا کہ حکومت کے اجازت کے بغیر پریس کلب میں کوئ کانفرنس اور سمینار نہیں ہوگا
بلوچستان حکومت کی جانب کوئٹہ پریس کلب کو نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے کہ حکومت کی اجازت کے بغیر کوئی سیاسی جماعت، تنظیم کوئٹہ پریس کلب میں سیمینار، کانفرنس یا احتجاج نہیں کرسکتی کسی بھی پریس کانفرنس یا سمینار کے لئے ڈی سی سے این او سی لے کر پریس کلب میں سمینار کرنا ہوگا اس حوالے سے سینئر صحافیوں کہنا تھا
کہ یہ پابندی ہم پہ نہیں لگائ گئ صرف سیاسی پارٹیس کے لیے یہ عمل کیا گیا ہے اس وقت ہم سیاسی پارٹیس کی ردعمل کا انتظار کر رہے ہیں اگر انکی جانب۔سے کوئ ردعمل نہیں آیا تو پھر ہم سول سوسائٹی ،سیاسی جماعتوں سمیت ٹریڈ یونین کے ساتھ مل کر لائہ عمل طہ کرینگے
انکا مزید کہنا تھا کہ ہم نے آزادی صحافت کے لئے ہمیشہ آواز بلند کی ہے پاکستان کے آئین میں موجود ہے کہ ہر شہری اپنا مدعا بیان کر سکتا ہے حتہ کہ جنرل ضیاالحق اور جنرل مشرف کے دور میں بھی اس طرح کی پابندی نہیں لگائی گئ خاص طور پر جو انسانی حقوق کی تنظیمیں ہیں ان سے بھی اپیل ہے کہ اس عمل پر آواز اٹھائیں