وش ویب: پاکستان سمیت دنیا بھر میں 30 آگست کو گمشدہ افراد یعنی لاپتہ افراد کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
اس دن کی مناسبت سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے عہدیداران نے کہا کہ جبری گمشدگی ایک ماورائے آئین اقدام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ ایک انسانیت سوز ظلم ہے جو صرف لاپتہ فرد واحد کو نہیں بلکہ اس کے اہل خانہ اور معاشرے کو متاثر کرتا ہے۔ اقوام متحدہ نے اپنی قرار داد 209/65 کے زریعے اس دن کو عالمی سطح پر منانے کی منظوری دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو بھی حکومت بر سر اقتدار آتی ہے تو وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنانے اور جبری گمشدگیوں کے مسلے کو ملکی قوانین کے تحت حل کرانے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کا اعلان کرتی ہے لیکن بعد میں وہ لاپتہ افراد کے حوالے سے اپنی بے بسی کا اظہار کرتی ہے۔ آج 30 اگست کو جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے عالمی دن کی مناسبت سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز حکومت پاکستان لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنانے اور جبری گمشدگیوں کے روک تھام کے حوالے سے مطالبہ کرتی ہے۔ حکومت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنائے۔ جن لاپتہ افراد پر الزام ہے انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اگر ان پر جرم ثابت ہوتا ہے تو انہیں عدالت کے زریعے سزا دی جائے۔جو لاپتہ افراد اس دنیا میں نہیں ہے انکے خاندان کو معلومات فراہم کی جائیں۔جبری گمشدگیوں کے مسلے کو ملکی قوانین کے تحت حل کرانے کے حوالے سے فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائے جائے