//

بلوچستان میں پرامن احتجاج کے نام پربدامنی پیدا کی گئی : وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وش ویب: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں احتجاج کے نام پر بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی.

بلوچستان میں سازش کے تحت واقعات ہورہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان بھر میں عظیم الشان طریقے سے یوم آزادی منایا گیا، میں پورے پاکستان کو آزادی کی مبارکباد دیتا ہوں، ڈپٹی وزیراعظم اسحق ڈار نے ہمارے ساتھ آزادی کی خوشیاں منائیں، ہم نے 21 نادرا کے سینٹرز کا افتتاح بھی کیا۔سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں، بلوچستان میں پرامن احتجاج کے نام پر بدامنی پیدا کی گئی، بلوچستان میں ریاست کے خلاف سازش کی گئی، بلوچستان میں سازش کے تحت واقعات ہورہے ہیں۔ 13 اگست کو دستی بم پھینک کر خاتون کو شہید کیا گیا، یہ کون سی بلوچی روایت ہے؟ افواہ تھی کہ شعبان میں کچھ لاشیں ملی ہیں، لیکن یہ سنی سنائی بات تھی۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا یہ بطھی کہنا تھا کہ ہم مزدوروں کے 500 بچوں کو اسلام آباد بھیج رہے ہیں، ان 500 بچوں کو اسلام آباد میں تعلیم دی جائے گی، مزدورکا بیٹا تعلیم حاصل کرکے پاکستان اور عوام کی خدمت کرے گا۔ڈپٹی کمشنر کے قتل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ڈی سی پنجگور کو بے دردی سے شہید کردیا گیا، شہید ذاکر بلوچ کے بچوں اور فیملی کو سپورٹ کریں گے، شہید ڈی سی کی اہلیہ کو بھی سرکاری نوکری دیں گے، ہم شہدا کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔چمن میں ٹرانسپورٹرز کا مسئلہ حل کردیا گیا، ہماری حکومت ریفارمز ایجنڈے پر کام کرہی ہے، پورے پاکستان کی سرحدیں مینیجڈ ہیں، ایک دن چمن بارڈر بھی مینیج ہو جائے گا۔بلوچستان کے لوگ کسی سازش کاحصہ نہ بنیں۔

متعلقہ خبریں

اپنا تبصرہ لکھیں

Translate »