وش ویب: کوئٹہ میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اسلم بلوچ، رکن بلوچستان اسمبلی کلثوم نیاز و دیگر رہنماوں نے پریس کانفرنس کی۔
اپنی پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ نیشنل پارٹی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی مظاہروں اور مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتی ہے۔ کانفرنس میں سیکرٹری اطلاعات نیشنل پارٹی اسلم بلوچ نے کہا کہ پہلے بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ تھے آئندہ بھی رہیں گے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تمام مطالبات پرعملدرآمد کیا جائے۔ بلوچستان میں گزشتہ ہفتے سے ایک خلفشار، سول مارشل لا نافذ ہے۔ حکومت میں شامل لوگ اس خلفشار کا فائدہ اٹھانے والے ہیں۔ بلوچستان میں سیاسی آزادی امن و ترقی ہوگی تو ان لوگوں کو کوئی پوچھے گا بھی نہیں۔
اسلم بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ انوکھا واقعہ ہے کہ دو روز سے خود حکومت نے پہیہ جام ہڑتال کرکے تمام سڑکیں بند کی ہوئی ہیں۔ مستونگ میں جلسے کے لئے جانے والوں کے ساتھ رونما ہونے والا واقعہ بھی انوکھا تھا۔ جلسے کیلئے جانے والے قافلے کی گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی ٹائر برسٹ کئے گئے۔ جب شرکا گاڑیوں سے اترے تو ان پر براہ راست فائرنگ کی گئی 14 لوگ زخمی ہوئے۔ گوادر میں ایک طے شدہ پرامن جلسہ تھا، حکومت نے سڑکیں بند کردیں۔ لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے ورنہ خلفشار بڑھتا جائے گا۔ دو دنوں میں کوئٹہ سے 300 سے زائد لوگوں کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔تمام گرفتار اور لاپتہ افراد کو فوری رہا کیا جائے۔