وش ویب: بلوچستان ہائی کورٹ میں وزیراعلیٰ بلوچستان کےخلاف توہین عدالت کی دائردرخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس محمد اعجاز سواتی اور جسٹس محمد عامر رانا پرمشتمل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ عبدالصادق خلجی کا کہنا تھا کہ ترجمان بلوچستان حکومت آئینی طور پرتعینات نہیں ہے۔ گزشتہ سال میری درخواست پرعدالت نے غیرمنتخب معاونین اورکوآرڈینیٹرزکی تعیناتی کےخلاف فیصلہ دیا تھا۔اسی تناظرمیں ترجمان بلوچستان حکومت کی تعیناتی کوچیلنج کیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ فیصلےکے تناظر میں درخواست دائر نہیں کی جاسکتی ہے۔ آپ اس معاملے پر نئی درخواست دائر کریں۔حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل آصف ریکی نے کیس کی پیروی کی۔بلوچستان ہائی کورٹ نےتوہین عدالت سے متعلق درخواست کو نمٹادی دیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کےخلاف شاہد رند کو ترجمان بلوچستان حکومت بنانے پر ایڈوکیٹ عبدالصادق خلجی نے وزیراعلی سرفراز بگٹی کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔ عبدالصادق خلجی ایڈوکیٹ نے اپنی توہین عدالت درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے 26 جولائی 2023 کو اپنے فیصلے میں ترجمان بلوچستان حکومت، کوارڈینیٹرز، فوکل پرسن و کنسلٹنٹ کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا تھا مگر وزیراعلی سرفراز بگٹی نے عدالت عالیہ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حب چوکی ساکران کے رہائشی شاید رند کو ترجمان بلوچستان حکومت مقرر کردیا ہے جو کہ عدالت کے فیصلے کی کھلی خلاف ورزی اور توہین عدالت ہے۔